
سندھ اور خیبر پختونخوا کی حکومت نے عوام کو بجلی بلوں میں فوری ریلیف دینے سے ہاتھ کھڑے کرلیے۔
سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب اور کے پی کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کو بجلی بلوں میں فوری ریلیف نہیں دے سکے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں مشیر حکومت سندھ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کے عوام کو دو ماہ کا ریلیف دینے پر 10ارب روپے کا خرچہ آئے گا، خیبر پختونخوا حکومت دو ماہ کا ریلیف دے تو اس کا 8 ارب اور بلوچستان حکومت کا ایک ارب روپے خرچہ آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ مگر ہماری حکومت دکھاوے اور لالی پاپ پر یقین نہیں رکھتی، پیپلز پارٹی کے مشوروں پر عمل کر کے سندھ کے ذخائر سے سستے پلانٹ لگائے جاتے تو آج بجلی سستی ہوتی۔
پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور سندھ سستی بجلی پیدا کرتے ہیں، مہنگی بجلی پنجاب میں پیدا ہوتی ہے، پنجاب حکومت نے دو ماہ کا ریلیف دیا، اس کے بعد بجلی پھر مہنگی ہو جائے گی۔
دونوں نے وفاقی حکومت سے دو مہینے کے ریلیف کے بجائے مستقل ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔