
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ارکان سندھ اسمبلی نے کہا ہے کہ بارشوں کےبعد حیدرآباد کی سڑکیں اور گلیاں تباہ ہوگئی ہیں، پیپلزپارٹی کے بھرپور انتظامات کے دعوے جھوٹے نکلے۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ رکن اسمبلی صابرقائم خانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدرآباد کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں بارش سے نمٹنے کے کوئی انتظامات نظر نہیں آئے۔
صابرقائم خانی نے کہا کہ حیدرآباد میں بارشوں سے فصلیں، سڑکیں، گلیاں سب تباہ ہوگئیں، 32 فیڈرز پانچ دنوں سے بند ہیں، کوئی انتظامات دیکھنے میں نظر نہیں آئے، انتظامیہ کی ناتجربہ کاری کے ساتھ نا اہلی بھی کھل کر سامنے آئی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما ناصر قریشی کا کہنا تھا کہ سابق ڈپٹی کمشنر کے ساتھ مل کر نالے صاف کرائے، شہر کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے،وزیراعلیٰ نے حیدرآباد کا دورہ کرنا مناسب نہیں سمجھا، جامشورو سے نکل گئے۔
متحدہ رہنما راشد خان نے کہا کہ میئر، ڈپٹی کمشنر آفس کے روڈ پر ڈیڑھ فٹ پانی کھڑا تھا، ہمارے شہریوں نے اقتدار دیا ہے، نا انصافی نہ کرو۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ویڈیو بیان میں سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید کا کہنا ہے ایم کیو ایم والے بھائی لوگو! عوام کا حافظہ کمزور نہیں، حیدرآباد کبھی بارش میں ڈوبا تھا تو وہ آپ کا دور تھا۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں اگر کبھی بارشوں میں کشتیاں چلیں، تو وہ 2006ع کا سال تھا اور اس وقت حیدرآباد کے میئر کے ساتھ ساتھ صوبے اور وفاق میں بھی ایم کیو ایم برجمان تھی۔
اپنے ویڈیو بیان میں سعدیہ جاوید نے دعویٰ کیا کہ چند مقامات کے علاوہ حیدرآباد شہر کے تمام راستے کھلے رہے اور گلی محلے صاف ہیں۔